Posts

Showing posts from May, 2020

کراچی طیارہ حادثے میں شہید ہونے والی ایئر ہوسٹس انم خان کے گھر میں سوگ

Image
بیٹا تم نے روزہ کیوں رکھا ہے، جس پر انم خان نے جواب دیا کہ پاپا میں شام کو پونے چھ بجے تک واپس آ جاؤں گی، اور سوا چھ بجے تک گھر پہنچ جاؤں گی، ان شاء اللہ افطاری ساتھ ہی کریں گے   کراچی  طیارہ حادثے میں  شہید  ہونے والی ایئر ہوسٹس انم خان کے گھر میں سوگ۔ بیٹا تم نے روزہ کیوں رکھا ہے، جس پر انم خان نے جواب دیا کہ پاپا میں شام کو پونے چھ بجے تک واپس آ جاؤں گی، اور سوا چھ بجے تک گھر پہنچ جاؤں گی، ان شاء اللہ افطاری ساتھ ہی کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق  کراچی  میں حادثے کا شکار ہونے والی  پی آئی اے  کے طیارے کی ایئر ہوسٹس انم خان کے اہل خانہ غم سے نڈھال ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق طیارہ حادثے میں  شہید  ہونے والی ایئر ہوسٹس انم خان کے اہل خانہ اپنی جواں سالہ بیٹی کی ناگہانی موت کا یقین نہیں کر پا رہے، ان کا کہنا ہے کہ انہیں ابھی بھی انم کے فون کا انتظار ہے۔ نجی ٹی وی کے رپورٹر سے گفتگو کرتے ہوئے انم خان کے والد کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی نے صبح اٹھ کر سحری کی اور اس کا موڈ بے حد خوشگوار تھا۔ انم خان کے والد نے بتای...

Cheese - Aik Sehat Bakhash Giza

Image
تقریباً 8ہزار سال سے دنیا بھر میں دودھ کے ذریعے مختلف قسم کا پنیر تیار کیا جا رہا ہے ۔ایک اندازے کے مطابق ،مائع شکل میں دودھ کی خریداری میں کمی جبکہ دودھ سے بننے والی مصنوعات مثلاً پنیر کی خرید وفروخت میں اضافہ قابل غور ہے ۔یہ اضافہ گزشتہ 40برسوں کے دوران ،دودھ کی کھپت میں 50فیصد اضافے کی وجہ بنا۔ واضح رہے کہ زیادہ تر ڈیری مصنوعات مثلاً دہی ،پنیر وغیرہ گائے کے دودھ سے ہی تیار کی جاتی ہیں ۔پنیر تیار کرنے کے لئے دودھ میں سے سارا پانی نکال لیا جاتا ہے ۔دودھ سے پنیر کی تیاری کا عمل پروٹین کی وافر مقدار فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اس کو صحت کے لئے نہایت مفید بنانے کا باعث بھی بنتاہے۔ پنیرکی فائدہ مند اقسام 2012ء میں ہونے والے سروے نتائج کے مطابق ،برطانیہ میں ایک فرد سال بھر کے دوران اوسطاً 34پونڈ پنیر استعمال کرتا ہے ۔ تاہم اس کے باوجود اکثر لوگ پنیر کو صحت کے لئے مضر قرار دیتے ہیں کیونکہ اس کی ایک وجہ بڑھتا کولیسٹرول ہے ۔اگر چہ یہ بات کسی حد تک درست ہے کہ پنیر کی تمام تر اقسام صحت کے لئے مفید نہیں ہوتیں لیکن ایسا پنیر کی ہر قسم کے ساتھ نہیں ۔ترقی ...

پنجاب حکومت نے کاروباری طبقات کو ریلیف دینے کا فیصلہ کرلیا

Image
  پنجاب  حکومت نے کاروباری طبقات کو ریلیف دینے کا فیصلہ کرلیا ہے،  پنجاب  بھر میں کل پیر سے جمعرات تک بازاروں اور مارکیٹوں میں خریداری کے اوقات  کار  بڑھانے کا امکان ہے، اوقات  کار  شام 5 سے بڑھا کر رات 10بجے کر دیے جائیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ  پنجاب  حکومت نے عیدالفطر کے موقع پرکاروباری طبقات کو ریلیف دینے پر  غور شروع کر دیا ہے۔ جس سے تاجربرادری اور کاروباری طبقات کاروباری سرگرمیوں کے  نقصان  کو کچھ پورا کرسکیں گے۔ اس حوالے سے تاجروں اور حکومت کے درمیان مشاورتی عمل مکمل ہوگیا ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کل پیر سے جمعرات تک بازاروں اور مارکیٹوں میں خریداری کے اوقات  کار  بڑھا دیے جائیں۔ خریداری کے اوقات  کار  شام 5 سے بڑھا کر رات 10بجے کر دیے جائیں گے۔ دوسری جانب   پنجاب   حکومت نے مزید درجنوں صنعتیں اور   کاروبار   کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد کل پیر سے 26 سے زائد صنعتیں اور ان سے منسلک  کاروبار  کھولے...

انٹرنیٹ پر ہوم ورک کی منڈی: پاکستانی نوجوان جو غیر ملکی طلبہ کو پاس کرواتے ہیں

Image
آپ نے سنا ہی ہو گا کہ انٹرنیٹ پر سب دستیاب ہوتا ہے، چاہے مصنوعات  ہوں یا خدمات۔ ایسی ہی ایک سروس سینکڑوں پاکستانی نوجوان بیرون ممالک میں زیرِ تعلیم طلبہ کو دے رہے ہیں جس میں وہ اُن کا ہوم ورک کرتے ہیں اور اچھے گریڈز حاصل کرنے میں ان کی مدد کرتے ہیں۔ پوری دنیا میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے نوجوان روزگار کی تلاش اور اپنی ذاتی زندگی کی مصروفیات کی وجہ سے پڑھائی کو ضروری وقت نہیں دے پاتے۔ ایسے میں پاکستان سمیت کئی ممالک میں موجود کچھ افراد نے اُن کے کورس ورک کی تکمیل کو اپنا پیشہ بنا لیا ہے۔ لیکن اسے ادبی بے ایمانی قرار دیا جاتا ہے کیونکہ یہ نہ صرف دھوکہ دہی ہے بلکہ اس کی بدولت تعلیم حاصل کرنے کا مقصد ادُھورا رہ جاتا ہے۔ ویب سائٹس اور سوشل میڈیا کا سہارا 27 سالہ ایمن حیدر 2015 سے اپ ورک اور پیپل پر آور جیسی ویب سائٹس کے ذریعے اکیڈمِک رائٹنگ کر رہی ہیں۔ وہ بزنس مینجمنٹ، انگریزی ادب اور میڈیکل سے متعلق موضوعات پر لکھ کر طلبہ کو اچھے نمبر دلوا چکی ہیں۔ انھیں ان کے ایک کزن نے یہ کام سکھایا اور پھر وہ خود سے اس پیشے میں طلبہ کا ہوم ورک کرنے کے لیے آرڈر وصول کرنے لگیں۔ ...

حکومت نے ملک میں مارکیٹوں کو دوبارہ بند کرنے پر غور شروع کردیا

Image
 حکومت نے ملک میں مارکیٹوں کو دوبارہ بند کرنے پر غور شروع کردیا، وزیرصنعت  پنجاب  میاں اسلم اقبال نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کی پابندیوں اور ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے پر مارکیٹوں کو دوبارہ بند کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیرصنعت  پنجاب  میاں اسلم اقبال نے بانو بازار، انار کلی بازار،نیلا گنبد کی ملحقہ  مارکیٹوں کا دورہ کیا۔ اپنے بیان میں وزیر صنعت  پنجاب  میاں اسلم اقبال نے کہا کہ مارکیٹوں کا جائزہ لینے کیلئے نکلا ہوں، مارکیٹیں کھولنے کے حق میں تھا لیکن موجودہ صورتحال نے انتہائی پریشان کیا ہے۔ میاں اسلم اقبال نے یہ بھی کہا کہ چھوٹے  دکانداروں کی اکثریت نے ایس اوپیز کا خیال نہیں رکھا، اگر صورتحال یہی رہی تو ایک دوروزمیں سخت ترین فیصلے کرنے پڑیں گے۔ وزیر صنعت  پنجاب  میاں اسلم اقبال نے مزید کہا کہ ایس اوپیز کی خلاف ورزی پر آج رات جامع رپورٹ بنائیں گے۔ ملک میں مارکیٹیں دوبارہ بند کرنے پر بھی غور کیا سکتا ہے۔ خیال رہے کہ ملک میں گزشتہ 24گھنٹوں میں 2225 نئے کیسز سامنے آگئے ہیں جبکہ مزید 3...

Ramadan, Pani Ka Durust Istemal Aur Pursukoon Roza

Image
رمضان:پانی کا درست استعمال اور پرسکون روز رمضان میں بھوکے پیاسے رہنے کی وجہ سے جسم میں پانی یا نمکیات کی کمی ہو سکتی ہے۔پانی یا مشروبات کا سمجھداری سے استعمال ایک تو جسم میں پانی کی کمی بھی نہیں ہونے دیتا دوسرے پیاس بھی کم محسوس ہوتی ہے۔رمضان المبارک میں پانی کا درست استعمال کیا ہے نیز کیسے ہم جسم میں پانی کی کمی سے بچ سکتے ہیں اس ضمن میں مندرجہ ذیل ہدایات یاد رکھیں۔ درجہ بہ درجہ ہدایات:1- سب سے پہلے صبح اٹھتے ہی ایک دو گلاس پانی جو ٹھنڈا نہ ہو نارمل ہو پی لینا چاہیئے--پانی میں اسپغول کا چھلکا یا تخم ملنگا ڈال کر بھی لے سکتے ہیں خصوصا اگر قبض کا عارضہ ہو تو-- پھر نوافل یا اذکار کی ادائیگی کے بعد سحری کھانے سے پہلے بھی پانی پی لیں ایک دو گلاس کھانے سے پہلے لازمی پی لیں۔ 2- سحری میں دودھ یا دھی کا استعمال کر لیا جائے تو اسکے استعمال سے پیاس کم لگے گی۔ 3-سحری میں تیز مرچ مصالحے زیادہ آئل یا زیادہ نمک کا استعمال مت کریں ان سے پیاس زیادہ لگتی ہے۔ 4-سحری میں کیفین والے مشروبات چائے کافی کا زیادہ استعمال نہ کریں ان سے زیادہ پیشاب آکر جسم میں پانی کی کمی ہو ج...

Minister of Foreign Affairs Pakistan Shah Mehmood Qureshi Giving Brief in National Assembly

Image
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں کچھ حقائق کووڈ 19 کے حوالے سے ایوان میں پیش کرنا چاہوں گا یہ ایک غیر معمولی، عالمی وبائی صورتحال ہے دوسری جنگ عظیم کے بعد بنی نوع انسان کو پیش آنے والا یہ دوسرا بڑا چیلنج ہے جس کا سامنا 209 سے زائد ممالک کر رہے ہیں پارلیمنٹ کی اہمیت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا ہم نے حکومتی بنچز اور اپوزیشن کی آراء کو پیش نظر رکھتے ہوئے اس اجلاس کے انعقاد کا فیصلہ کیا مختلف ممالک اس کی ویکسینیشن کے حوالے سے کام کر رہے ہیں لیکن ابھی تک اس وائرس کا کوئی علاج سامنے نہیں آ سکا اس ویکسین کے منظر عام پر آنے میں اٹھارہ ماہ یا دو سال کا عرصہ بھی لگ سکتا ہے دنیا بھر میں اس وقت 4 ملین سے زائد لوگ اس وبا سے متاثر ہو چکے ہیں 10مئ تک سامنے آنے والے اعدادوشمار کے مطابق دو لاکھ اسی ہزار سات سو افراد اس وبا کی وجہ سے لقمہ اجل بن چکے ہیں وہ ممالک جو ترقی یافتہ ہیں اور زیادہ بہتر ہیلتھ سسٹم کے حامل ہیں ان کے حالات آپ کے سامنے ہیں امریکہ جیسے مستحکم ملک میں کرونا وبا سے ہونیوالی اموات کی تعداد 80ہزار سے زائد ہ...